سابق وزیراعظم عمران خان کا "یوم یکجہتی کشمیر" کے حوالے سے خصوصی پیغام
یوم یکجہتئ کشمیر پر ہم اس عہد کی تجدید کرتے ہیں کہ ہم من حیث القوم کشمیریوں کے حقوق کے حصول تک ان کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے۔ 7 دہائیوں سے کشمیر پر تسلط اور جبر و فسطائیت کا راج ہے اس کے باوجود کشمیریوں کا جذبہء آزادی ماند نہیں پڑ سکا۔ اس میں عقل والوں کے لیے یہ پیغام پنہاں ہے کہ بندوق کے زور سے نظریات تبدیل کئے جا سکتے ہیں نہ جذبہ آزادی کو مٹایا جا سکتا ہے۔ اس سے میرے اس بیانیے کو بھی تقویت ملتی ہے کہ فوجیں تعینات کرنے سے کبھی بھی سول مسائل کا حل ممکن نہیں ہوتا۔
کشمیریوں کو اقوم متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں ان کا حق خود ارادیت ملنا چاہیے۔ اس خطے میں پائیدار امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے جس کے لیے اقوام عالم کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ میں ایک مرتبہ پھر عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
بطور وزیراعظم میں نے مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کے لیے سفارتی سطح پر مسلسل کوششیں کیں۔ میرا شروع دن سے یہی موقف ہے کہ پاکستان اور بھارت میں دوستانہ تعلقات کا قیام اقوم متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط ہے۔
پاکستان میں جب بھی تحریک انصاف کی حکومت واپس آئی کشمیری عوام کی آزادی کے لیے جدوجہد کو اسی سرے سے دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ بحیثیت قوم پاکستانی اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ تب تک کھڑے رہیں گے جب تک ان پر آزادی کا سورج طلوع نہیں ہوتا۔ انشاء اللہ وہ دن آ کر رہے گا جب میری کشمیری قوم کو آزاد فضا میں سانس لینا نصیب ہو گااور اس جنت نظیر وادی میں بندوقوں کی بجائے آزادی کے نغمے گونجیں گے، انشاء اللہ
0 Comments